پیڈی کیور
پاﺅں کی حفاظت کے جدید طریقے کو پیڈی کیور کہتے ہیں۔ اس کیلئے سب سے پہلے پاﺅں کے ناخنوں کو حسب منشا کاٹ لیں۔ عموماً پاﺅں کے ناخن ہلال شکل کی بجائے سیدھے کاٹنے چاہئیں۔ اس کے بعد صابن اور ڈیٹول ملے پانی میں پانچ منٹ تک پاﺅں ڈبوئیں اس کے بعد جھانویں یا نوک دار پتھر سے ایڑیاں صاف کریں۔ اب پاﺅں باہر نکال کر اچھی طرح خشک کریں۔ اس کے بعد پیروں کا مساج کریں۔ تھوڑا سا لوشن یا مساج کریم لے کر انگلیوں اور ہتھیلیوں کی مدد سے اس طرح مساج کریں کہ پنڈلی پر انگلیوں کا رخ اوپر گھٹنے کی جانب ہو اور پیر پر جس طرح بھی ممکن ہو‘ انگلیوں پر خصوصی توجہ دیں اوران کا اچھی طرح مساج کریں۔
ویکسنگ
ویکسنگ بھی ہاتھوں اور پیروں کی خوبصورتی بڑھانے کا جدید اور قابل عمل طریقہ ہے۔ ہاتھوں اور پیروں پر جو فالتو بال ہوتے ہیں ان سے ہاتھوں اور پیروں کی خوبصورتی ختم ہو جاتی ہے۔ ویکسنگ کرنے سے ہاتھوں اور پیروں کے فالتو بال صاف ہو جاتے ہیں اور ہاتھ پاﺅں خوبصورت دکھائی دیتے ہیں۔ تیار ویکس کریم بازار میں بآسانی مل جاتی ہے۔ ویکس کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ کسی موٹے کپڑے پر اچھی طرح ویکس کریم لگا لیں۔ پھر جہاں کے بال صاف کرنا مقصود ہوں وہاں پر کپڑا لگائیں۔ کپڑا بالوں کی مخالف سمت نہ لگائیں۔ کپڑے کو اچھی طرح چپکا کر بالوں کی مخالف سمت میں ایک جھٹکے سے کھینچ لیں۔ اسی طریقے سے دونوں ہاتھوں اور پیروں کی ویکسنگ کریں۔ ویکسنگ کرنے کے بعد نمایاں فرق آپ محسوس کریں گی۔
ہاتھوں اور پیروں کی حفاظت کیلئے یہ تو کچھ موجودہ اور جدید طریقے تھے جو بآسانی کسی بھی پارلر میں کیے جا سکتے ہیں لیکن کچھ قدیم نسخے ایسے بھی ہیں جن کا ہاتھوں‘ پیروں پر استعمال کسی پارلر میں نہیں ملتا۔ یہ کچھ ایسے گھریلو طریقے ہیں جو عرصہ دراز سے عورتیں اپنے ہاتھوں اور پیروں کی حفاظت کیلئے استعمال کرتی آرہی ہیں جن میں سے کچھ آزمودہ طریقے آپ کیلئے پیش کیے جارہے ہیں۔
(1)ایک بالکل آسان اور سادہ طریقہ تو یہ ہے کہ لیموں جو ہر گھر میں استعمال ہوتا ہے، اس کے چھلکوں کو روزانہ بازﺅں اور کہنیوں پرملیں‘ یہ عمل آپ فون کرتے ہوئے یا اخبارات پڑھتے بھی کر سکتی ہیں اور اس کا اثر چند دنوں میں ہی نمایاں طور پر محسوس ہوتا ہے۔
(2) ابٹن میں تھوڑا سا دودھ یا پانی ملا کر پیسٹ بنا لیں۔ اسے اپنے بازوﺅں اور کہنیوں پر اچھی طرح ملیں۔ خشک ہو جائے تو رگڑ رگڑ کر اتار لیں۔ اس طریقہ سے نہ صرف بازﺅں کا کالا پن ختم ہو گا بلکہ ان کا فالتو رواں بھی ختم ہو جائے گا۔
3-کہنیوں کو گورا کرنے کیلئے ایک لیموں کے دو حصے کریں۔ اس پر ایک تولہ نوشادر چھڑک کر کہنیوں پر رگڑیں جب نوشادر اچھی طرح جذب ہو جائے تو دونوں کہنیوں پر آدھے گھنٹے تک لیموں کا پانی آہستہ آہستہ رگڑیں۔ ہفتہ میں چار بار یہ عمل کرنے سے کہنیاں بالکل صاف ہو جائیں گی۔
ہاتھوں اور پیروں کی سیاہ انگلیاں
اکثر دیکھا گیا ہے کہ لوگوں کے ہاتھ اور پیر تو صاف ہوتے ہیں لیکن ان کی انگلیاں اور جوڑ کالے اور کھردرے ہوتے ہیں جو دیکھنے میں برے معلوم ہوتے ہیں۔ اس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ انگلیوں پر ہلکا ہلکا رواں ہوتا ہے جو ان حصوں کو باقی ہاتھ کی بہ نسبت کالا ظاہر کرتا ہے‘ اس لیے سب سے پہلے تو وہ رواں صاف کریں۔ اس کے علاوہ
1- آدھا کپ دودھ‘ ایک بڑا چمچہ عرق گلاب اور چند قطرے لیموں کا رس ملا کر ہاتھوں کی مالش کریں۔ چند دنوں میں سیاہ انگلیوں میں نمایاں فرق پڑیگا۔
2- کچا دودھ‘ ہلدی اور بیسن کو باہم ملا کر پیسٹ بنا لیں اس پیسٹ کو اچھی طرح ہاتھوں اور پیروں پر ملیں۔ یہ عمل بھی سیاہی دور کرنے کیلئے مفید ہے۔
خشک اور کھردرے ہاتھ
صابن میں پائے جانے والے ڈیٹرجنٹس اور نمکیات وغیرہ ہاتھوں کی جلد خشک کر دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ پانی کے زیادہ استعمال سے بھی ہاتھ‘ پیر سخت اور کھردرے ہو جاتے ہیں،جن پر مناسب توجہ نہ دی جائے تو یہ آپ کے حسن کو گہنا دیتے ہیں۔
1-ہاتھوں کو ملائم رکھنے کیلئے چار چمچ عرق گلاب‘ دو چمچ گلیسرین اور ایک چمچ لیموں کا رس ملا کر کسی بوتل میں بھر لیں اور بوتل کو باتھ روم اور کچن میں رکھ دیں۔ برتن یا کپڑے دھونے کے بعد اچھی طرح ہاتھ خشک کرکے یہ محلول اچھی طرح لگائیں۔ ہاتھوں کو نرم کرنے کا یہ بہت بہترین طریقہ ہے۔
2- ایڑیوں اور تلوﺅں کی جلد بہت موٹی ہوتی ہے‘ اس لیے جسم میں قدرتی طور پر بننے والا تیل جلد کے اس حصے کو ملائم رکھنے میں ناکام رہتا ہے‘ لہٰذا باہر سے چکنائی لگانے کی ضرورت ہوتی ہے‘ اس کیلئے دو چمچے پسی ہوئی ہلدی اور تین چمچے سرسوں کا تیل ملا کر گاڑھا لیپ بنا لیں۔ رات کو اچھی طرح پاﺅں دھو کر خشک کرنے کے بعد یہ لیپ پورے پاﺅں پر لگا کر جرابیں پہن لیں۔ اس عمل کو روزانہ اس وقت تک دہرائیں جب تک ایڑیاں ٹھیک نہ ہو جائیں۔ ٹھیک ہونے کے بعد بھی کبھی بھی یہ عمل دہرائیں۔