Delicious Digg Stumbleupon Favorites More

Search This Blog

بے وفاؤں کے لیے :P

 

کالی کھانسی لگی رہے تجھکو
جا تجھے موسمی بخار رہے

ناک میں دم ہو تیرا نزلے سے
ناک تیرا سدا چناب رہے
دانت میں تیرے کیڑا لگ جائے
سارے ہی دانت تیرے جھڑ جائیں
نقلی دتیاں بھی تیری گم جائیں
پوپلے منہ سے سب سے بات کرے
بال بھی سارے تیرے جھڑ جائیں
گنجو گنجو تجھے پکاریں سب
سر پہ تیرے نہ کوئ بال رہے
مانجھ کے گھر کے سارے برتن تو
میلے کپڑے بھی سارے دھویا کرے
روٹیاں جب لگے پکانے تو
جل کے ساری ہی خاک ہو جائیں
مار تجھکو لگے برینڈیڈ سی
باٹا سروس سے تیری سروس ہو
دھوبی پٹرا لگائےجب بیگم
کونے کھدروں میں جا کے رویا کرے

پاکستانی فیس بک



 پاکستانیوں کے لیے  فیس  بک کا نعم البدل

Face Book


فیس بک کا مسلمانوں کی جاسوسی کیلئے استعمال

لندن : حالیہ برسوں کے دوران سماجی روابط کے فروغ کے لئے انٹرنیٹ ویب سائٹ فیس بک کے صارفین کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے.اس سائٹ کے استعمال کنندگان اپنے مخصوص دوستوں کے لئے خاندان کے افراد کی تصاویر پوسٹ کرتے یا اپنے بارے میں نئی معلومات فراہم کرتے ہیں اور ایسا وہ یہ سمجھ کر کر رہے ہوتے ہیں کہ یہ ان کے نجی استعمال میں ہے لیکن ایک نئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیل یہ ویب سائٹ مخالفین کے بارے میں مفید معلومات کے حصول اور لوگوں کے ذہنوں تک رسائی کے لئے استعمال کر رہا ہے. فرانس سے شائع ہونے والے ''اسرائیل میگزین'' نامی جریدے نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی انٹیلی جنس زیادہ ترعرب اور مسلمان صارفین پر اپنی توجہ مرکوز کرتی ہے اور وہ ان کے فیس بک کے صفحات کو ان کی سرگرمیوں اور سوچ وفکر کے تجزیے کے لئے استعمال کر رہی ہے. میگزین کی اس رپورٹ پر اسرائیلی حکومت اور سفارتی حلقوں نے اپنے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے اور پیرس میں متعین اسرائیلی سفیر نے میگزین پر دشمن کو کلاسفائیڈ معلومات فراہم کرنے کاالزام عاید کیا ہے. فرانس کی ایک یونیورسٹی میں نفسیات کے پروفیسر جیرارڈ نیروکس نے بتایا ہے کہ انٹرنیٹ کے ذریعے اسرائیل کی خفیہ سرگرمیوں کا انکشاف مئی 2001ء میں ہوا تھا.
نیروکس ''انٹرنیٹ کے خطرات'' نامی کتاب کے مصنف ہیں.ان کا کہنا ہے کہ ''یہ اسرائیلی نفسیات دانوں پر مشتمل ایک انٹیلی جنس نیٹ ورک ہے جو عرب دنیا اور خاص طور پر فلسطینی اسرائیلی تنازعے سے متعلق ممالک اور لاطینی امریکا کے ممالک پر اپنی توجہ مرکوز کرتے ہیں''. پروفیسر نیروکس نے میگزین کو بتایا کہ''مردوں کی ایک بہت بڑی تعداد خواتین سے ملنے کے لئے اس ویب سائٹ کو استعمال کرتی ہے لیکن یہ غیر محفوظ ہے کیونکہ یہ مردوں کو دھوکا دینے کا ایک بہترین ذریعہ ہے جس سے ان کی خامیوں کا بھی پتا چلایا جا سکتا ہے''.ان کا کہنا تھا کہ کسی مرد کی جاسوسی کے لئے کسی خاتون کو استعمال کرنا تو بہت ہی آسان کام ہے. یہ کوئی پہلا موقع نہیں کہ اسرائیل پرعام لوگوں کی جاسوسی کے لئے فیس بک کو استعمال کرنے کا الزام عاید کیا گیا ہے. اپریل 2008ء میں اردن کے ایک روزنامے الحقیقہ الدولیہ میں ''پوشیدہ دشمن'' کے عنوان سے شائع شدہ ایک مضمون میں بھی اس سے ملتے جلتے دعوے کئے گئے تھے. اخبار نے لکھا تھا کہ یہ بہت ہی خطرناک رجحان ہے کہ لوگ خاص طور پر نوجوان کسی دوسرے کی باتوں پراعتماد کرتے ہوئے فیس بک یا اسی طرح کی سماجی روابط کی ویب سائٹس پر اپنی جملہ ذاتی تفصیلات کا اظہار کر دیتے ہیں جس کی وجہ سے وہ ان عناصر کا بآسانی ہدف بن جاتے ہیں جو اس طرح کے لوگوں کی تلاش میں ہوتے ہیں''. فیس بک کا نام عالمی سیاست میں بھی کوئی اجنبی نہیں ہے اور اسے مختلف ممالک کے اپوزیشن گروپ اپنی مہم کو آگے بڑھانے کے لئے استعمال کرتے ہیں.ایران میں صدارتی انتخابات کے بعد بدامنی کے دوران بھی اپوزیشن گروپوں نے اس سائٹ کو مظاہروں کو منظم کرنے کے لئے استعمال کیا تھا. ''اسرائیل میگزین'' کی رپورٹ کے مطابق فیس بک سے صہیونی ریاست کے دشمن ممالک میں رونما ہونے والے سیاسی واقعات کے بارے میں صہیونی انٹیلی جنس کو مفید معلومات فراہم ہوتی ہیں جنہیں وہ اپنی مستقبل کی منصوبہ بندی کے لئے استعمال کرتے ہیں اور اس کی روشنی ہی میں صہیونی دوسروں کے بارے میں اپنے فیصلے کرتے ہیں.



شکر ہے


کب سے سوچ رہی تھی کو میں بھی ایک بلاگ بناؤں . الله الله کر کے blogger پر ID بنی ہے لیکن ابھی تو عشق کے سارے ہی امتحان باقی ہیں . میں کبھی کسی کاغذ کے ٹکڑے پر کچھ لکھتی تھی اور کبھی اپنے کمپیوٹر پر اور اتنا کچھ لکھ کر ضایع کرتی رہی ہوں اگر وہ سب بلاگ کا حصّہ بن جاتا تو نہ جانے میرا بلاگ کہاں سے کہاں پہنچ جاتا :)
مجھے معلوم ہی نہیں تھا کہ میں اتنی کند ذہن ہوں کہ اتنی چھوٹی چھوٹی سی باتیں بھی مجھے سمجھ نہ آئیں. بہت سی چیزیں سمجھ نہیں آ رہی ہیں . ..... مجھے لگتا ہے میں نے یہ کام کرنے میں بہت دیر کر دی ہے .... لیکن ساتھ ہی its never too late پر بھی یقین ہے. مجھے اردو بلاگنگ کی بارے میں بلکل نہیں معلوم تھا . جب ایک کے بعد ایک بلاگ دیکھے اور پڑھے تو معلوم ہوا کہ یہاں تو ایک جہاں آباد ہے جس میں بارے میں خود اردو بولنے ، سننے اور سمھنے والوں کو بھی علم نہیں .
میں نی جتنے بھی بلاگس پڑھے زیادہ تر 2007 کے آرکائیوز تھے ا ور انھیں پڑھتے پڑھتے مجھے ایسا لگنے لگا کہ شاید یہ 2007 ہی ہے (:
لیکن پھر حقیقت میں لوٹنا پڑا کہ وقت کسی کی لئے نہ ٹھہرتا ہے ا ور نہ ہی اسے ہماری سوچ سے کوئی سروکار ہے .
میں شاید ابھی بھی بلاگنگ میں دلچسپی نہیں لیتی لکن چند ایک بلاگرز کو پڑھ کر مجھے اتنا اچھا لگا کہ میں نے سوچا کیوں نہ میں بھی اس کمیونٹی کا حصّہ بنوں حالاں کہ مجھے معلوم ہے کہ انٹرنیٹ کی اس اسرار بھری دنیا میں اپنی جگہ بنانے کے لئے ایک عرصہ درکار ہوتا ہے ... کوشش میں کیا حرج ہے.

Avatars : HAZRAT MUHAMMAD SAW






















































































































 
Copyright (c) 2010 Life is Rosy. Design by WPThemes Expert
Themes By Buy My Themes And Cheap Conveyancing.